Harkor Girls High School

حافظ آباد کی تاریخ کے گمشدہ اوراق
شریمتی ہر کور گرلز ہائی اسکول حافظ آباد 1945ء میں حافظ آباد کی آبادی چھبیس ہزار کے قریب تھی ۔ شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی اور حافظ آباد کی بچیوں میں تعلیم کا شوق پیدا ہونے کی وجہ سے اب ان کی تعلیم کے لئے ہائی اسکول کی ضرورت محسوس ہونے لگی تھی ۔ چنانچہ اس ضرورت کو حافظ آباد کے مشہور جاگیر دار خاندان ذیلداراں کے چشم وچراغ رائے بہادر ڈاکٹر مہاراج کرشن کپور اور ان کے بھائی مسٹر کانشی رام کپور نے پورا کر دیا ۔ انہوں نے موجودہ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی عمارت والی جگہ (عقب جلالپور روڈ ملحقہ گلی مین بازار) جہاں پر ان کا عظیم الشان دو منزلہ جدی مکان اور اس مکان کے ساتھ ملحقہ وسیع احاطہ تھا اپنی والدہ محترمہ کے نام پر قائم ہونے اسکول کے نام وقف کر دیا یاد رہے اس جگہ پر حافظ آباد کے پہلے ذیلدار دیوان رام دیال کپور کا کبھی دیوان خانہ تھا اور وہ رائے بہادر صاحب کے دادا جان تھے اور یہ خاندان پنجاب چیفیز میں شامل تھا۔ یہ بڑے حوصلے اور بڑے پن کی بات تھی کہ اتنے بڑے جاگیر دار کو اپنے شہر کے غریب ،اور متوسط گھرانوں کی تعلیم کا شوق رکھنے والی بچیوں کی تعلیمی خواہشات کا احساس تھا ۔ اس کے ساتھ ہی مسٹر یودھراج چیئرمین پنجاب نشنیل بینک لمیٹڈ اور مسٹر ہر نارائن کپور نے بھی اس اسکول میں تعمیراتی کام کروایا اور اسکول کے لئے فرنیچر اور دوسری ضروری اشیاء کی فراہمی کی ۔harkor high school اسکول کی افتتاحی تقریب اپریل 1945 ء کو بڑی دھوم دھام سے منعقد کی گئی ۔ لاہور سے پرنسپل مسٹر سائیں داس اور دوسرے اعلیٰ تعلیم یافتہ حضرات خصوصی تشریف لائے ۔ڈپٹی کمشنر ضلع گوجرانوالہ رائے بہادر سندر داس مڈھا بھی اس افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے ۔ اس موقع پر مختلف اصحاب نے تقاریر کیں اور حافظ آباد کے بچوں اور بچیوں کی اعلیٰ تعلیم کے لئے ان کو وسائل کی فراہمی اور حافظ آباد میں اعلیٰ تعلیم کے مزید تعلیمی اداروں کے قیام پر غور کیا گیا ۔ رائے بہادر ڈاکٹر مہاراج کرشن کپور نے اس تقریب کے حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔اس اسکول میں شروع میں صرف نانویں اور دسویں کی کلاسز تھیں ۔ بعد میں شروع کی کلاسز بھی شروع ہو گئی تھیں ۔ رائے بہادر ڈاکٹر مہاراج کرشن کپور صاحب کا نام حافظ آباد میں جدید تعلیم کو اجاگر کرنے کے لئے حافظ آباد کی تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ زندہ رہے گا وہ حافظ آباد کے ایک قابل ناز فرزند تھے ۔ انہوں نے حافظ آباد میں برانڈ رتھ انیگلو اسکول ، جی ایس اے ایس ہائی اسکول ( ہائی اسکول نمبر 2) اور ہر کور گرلز ہائی اسکول قائم کیے ۔ حافظ آباد کے مقامی بزرگوں کی زبانی میں نے سنا ہوا ہے ۔ کہ ڈاکٹر صاحب خود تو عرصہ سے لاہور میں مقیم تھے ۔ اور لاہور کے رؤسا میں ان کا شمار ہوتا تھا ۔ مگر اپنے وطن حافظ آباد کی مٹی سے انہوں نے اپنا تعلق کبھی نہ توڑا تھا ۔ اور ہر دم حافظ آباد کی فلاح و بہبود خوشحالی اور ترقی کے لئے کوشاں رہتے تھے ۔ حافظ آباد میں بجلی کی فراہمی کا منصوبہ بھی انہوں نے ہی شروع کیا تھا ۔ موجودہ بجلی محلہ حافظ آباد کی اکثریتی رہائشی جگہ اور جہاں موجود محکمہ واپڈا کے دفاتر ہیں کبھی وہ تمام جگہ ان کی ملکیت تھی ۔ اب بھی پانی پت ضلع کرنال بھارت میں شریمتی ہر کور گرلز ہائی اسکول جاری ساری ہے ۔( تصویر میں مسٹر جوگندر سنگھ کپور نظر آ رہے ہیں جو 2009 ء اور 2011ء کو حافظ آباد تشریف لائے تھے وہ رائے بہادر ڈاکٹر مہاراج کرشن کپور کے قریبی رشتے دار ہیں) کچھ عرصہ قبل اس اسکول کی تزئین و آرائش اور اسکول کی لائبریری کے لئے کتب کی فراہمی کے لئے عبد الجبار رضا انصاری صاحب کی کوشش قابل تحسین ہے ۔

عزیز علی شیخ

Site Admin

MBBS MD

Share This :

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Need Help?