غفورا پہلوان چوک فاروق اعظم والا رستم ڈاکخانہ روڈ حافظ آباد عبدالغفور غفورا عرف بھورا یہ ہمارا بہت ہی پیارا دوست ہے اس نے ساری عمر محنت اور مشقت میں گزاری ہے کبھی جب ہم دوستوں کی محفلیں اپنے عروج پر ہوتی تھیں نوے کی دھائی سے لے کر 2010 ء تک اور میری پرانی لیب میں میرے دفتر میں رات گئے تک محفل جما کرتی تھی 2000 . 1999 ء کے لگ بھگ نیا نیا کمپیوٹر آیا تھا اور ہم لوگ کمپیوٹر پر پرانے ہندوستانی گانوں سے محظوظ ہوا کرتے تھے چاچا عبد المجید ٹھیکدار سیٹھ محمد سلیمان شیخ محمد اسلم ایڈووکیٹ پاء عبدالحمید مغل غفورا اور میں رات گئے بیٹھا کرتے تھے شیخ محمد اسلم ایڈووکیٹ ہندوستانی سینما کے متعلق پورا انسائیکلوپیڈیا تھے گانے کے بول سنتے ہی فلم کا نام اداکار/اداکارہ گلوکار/ گلوکارہ موسیقار اور شاعر کا نام بتا دیتے تھے چاچا عبد المجید ٹھیکدار کو فلم سیما کا بلراج ساہنی پر فلمایا گیا تو پیار کا ساگر ہے جو مناڈے کی آواز میں تھا ۔گانا بہت پسند تھا غفور بھی چونکہ موسیقی سے بہت شغف رکھتا تھا اس لئے ہر گانے کے بعد اس کو اپنی طرز پر گانے کی کوشش کرتا تھا اور پھر چاچا مجید سے پیار بھری جھڑکیاں کھا کر خاموش ہوتا تھا ۔ سردیوں کی ٹھٹھرتی راتوں میں جب دنیا مزے سے اپنے گرم بستروں میں سو رہی ہوتی تھی ۔اور رات کے گیارہ بارہ بج چکے ہوتے تھے ۔ تو پھر غفورا میاں کی آمد ہوتی تھی ۔2003 ء میں ان کی گھر والی اس دنیا سے رخصت ہوگئی تھی ۔تو پھر غفورا جی بہت دکھی ہو گئے تھے ۔اور جب رات گئے میری طرف آنے کے لئے اپنے گھر سے نکل کر چوک فاروق اعظم آتے ۔تو بڑے دکھی انداز میں اونچی آواز سے کوک لگاتے ہن میرا جی نئی لگدا سجن چلے گئے لینوں پار ( یاد رہے لائن پار ہم بڑے قبرستان کو کہتے ہیں) یاد رہے ان دنوں ہمارا یار سلیمان بھی لینوں پار نیا نیا گیا تھا ۔ رات کے سنّاٹے میں غفورا کی دکھ بھری آواز دور دور تک گونجتی تھی اور سب کو علم ہو جاتا تھا کہ دکھی غفورا اپنے یاروں کے پاس جا رہا ہے ۔ادھر سے فارغ ہو کر اس نے محمد ارشد مہند کے گھر بھی جانا ہوتا تھا۔غفورا نے اپنا حقہ ہاتھ میں پکڑا ہوتا تھا ۔اورسر پر پٹی باندھ کر اس میں نیاز بو کے پھول اور پتے اڑسے ہوتے تھے ۔ہم سب اس وقت غفورا جی کی بہت دلجوئی کرتے تھے ۔اور خاص کر عبد الجبار رضا انصاری نے اس کو نئی دلہن کی آس لگا دی تھی ۔جو ابھی تک قائم ہے ۔ میرے دوست مہر نذیر حسین جو کہ ایک سرکاری آفیسر ریٹائرڈ ہیں ۔کہ فریضے میں ابھی تک غفورا جی کی بوٹی کا بندوست کرنا شامل ہے ۔اب غفورا جی اسی کی پیٹے میں ہیں ۔روزانہ ایک مرتبہ میرے پاس ضرور چکر لگاتے ہیں ۔اپنی مزیدار باتیں سناتے ہیں ۔ایکٹو ٹیٹ ( شیخ محمد اسلم ایڈووکیٹ) کا خاص ذکر کرتے ہیں ۔اور یہ ہیں ہمارے غفورا جی