ہمارے ڈاکخانہ روڈ نزد ڈاکخانہ کی پرانی نشانیوں میں سے ایک یہ مستری محمد افضل ولد مستری محمد شریف ولد مستری الہ دین بھی ہے اس کے باپ دادا کا تعلق فتح پور ہریانہ بھارت سے تھا اور اس کے ابا مستری محمد شریف اور دادا صاحب الہ دین نے اسی ڈاکخانہ روڈ پر تقسیم کے فوری بعد ترکھانی کی دوکان بنائی تھی مستری محمد شریف ہمارے ڈاکخانہ روڈ کی ایک جانی پہچانی شخصیت تھا کبھی اس کی ادھر باقاعدہ دوکان ہوا کرتی تھی عرصہ پہلے وہ اس دنیا سے رخصت ہو گیا پھر آہستہ آہستہ ڈاکخانہ روڈ بھی حافظ آباد کا ایک تجارتی مرکز بن گیا اور پھر مستری شریف کی اولاد کے لئے ممکن نہ رہا کہ وہ ادھر کوئی دوکان کرایہ پر لے سکیں پھر ان لوگوں نے ڈاکخانہ کے ساتھ والی جگہ پر ہی اپنا روائیتی کام شروع کر دیا مستری شریف کا بڑا بیٹا مستری محمد اسلم عرصہ دراز متصل ڈاکخانہ اپنا کام کرتا رہا ہے اب یہ مستری محمد افضل اپنی تیسری نسل میں یہ اپنا کام کر رہا ہے اس کے پاس اپنا کوئی مستقل اڈہ نہیں ہے ڈاکخانہ کے افسران کے موڈ پر منحصر ہوتا ہے کہ کبھی اس کو اپنے اڈے پر بیٹھنے دیتے ہیں اور کبھی اٹھا دیتے ہیں اور پھر ڈاکخانہ کے ارد گرد کے دوکاندار اس کو اپنی دوکان کی پاس ہی بٹھا لیتے ہیں اب یہ دو بھائی ادھر کام کرتے ہیں اور یہ خاندان ہمارے نزد ڈاکخانہ ہمارے محلے کی خاص نشانی ہے اور میں صبح جب اپنے گھر سے نکلتا ہوں تو میرا چند منٹ کے لئے مستری محمد افضل کے پاس قیام لازم ہوتا ہے
عزیز علی شیخ